حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، آیت اللہ محمود رجبی نے ایران کے شہر مشہد کی فردوسی یونیورسٹی کے سربراہ ڈاکٹر مسعود مرزائی شہرابی کے ساتھ ملاقات میں کہا: نئی اسلامی تہذیب کا ادراک انسانی علوم میں بہتر تبدیلی سے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے مزید کہا: سماجی و معاشرتی جہت میں انسانیت بھی ایک نئی اسلامی تہذیب کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہے جس پر رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بھی تاکید کی ہے۔
آیت اللہ رجبی نے کہا: دین اسلام کے معاشرے میں بہتر متحقق ہونے کے لئے ہمارے پاس سوائے علوم انسانی کے کوئی راستہ نہیں ہے۔
مجلس خبرگان رہبری کے اس رکن نے مزید کہا: جو چیز اسلامی تہذیب کی شناخت اور دیگر مذاہب پر اسلام کے غلبہ کو ظاہر کرتی ہے وہ اسلام کی بھرپور اور غنی ثقافت ہے جو الہی اقدار اور نظریات کو بیان کرتی ہے۔
حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے رکن نے کہا: انسانی علوم میں تبدیلی وقت کی اہم ضرورت ہے، یہ تبدیلی انسانی علوم کی ترقی اور بہتری کا باعث بنے گی اور اگر اس میدان میں سنجیدگی سے کام کیا جائے تو ہماری ذمہ داری حوزہ کے امور میں چند برابر ہو جاتی ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ اس ملاقات میں فردوسی یونیورسٹی مشہد میں رہبر کمیٹی کے انچارج حجت الاسلام والمسلمین ایمانی بھی موجود تھے۔ جنہوں نے فردوسی یونیورسٹی کی تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کے بارے میں رپورٹ بھی پیش کی۔